कविता - मैं जन्नत में बहुत खुश हूँ
पिछले साल 16
दिसम्बर को पाकिस्तान के पेशावर स्थित आर्मी पब्लिक स्कूल में हुए आतंकवादी हमले ने पकिस्तान
सहित पूरी दुनिया को हिला दिया था . आतंकवादी संगठन तहरीक ए तालिबान के इस हमले में 144 से ज्यादा लोग मारे गए थे, जिसमें 132 स्कूली बच्चे भी थे। हमले की
पहली बरसी पर वहां के युवा कवि अली ज़रयोन ने एक कविता लिखी है ..
मैं जन्नत में बहुत खुश हूँ
अली
ज़रयोन
बहुत प्यारे अली अंकल
मैं जन्नत में बहुत खुश हूँ
यहाँ पर मैं अकेला भी नही हूँ
इत्तेतेते.. सारे दोस्त हैं मेरे
मेरे स्कूल के तो हैं
बहुत से ओर भी हैं
और पता है क्या अली अंकल
यहाँ कोई किसी से
यह नही कहता
कि तुम काफिर के बच्चे हो।
अली अंकल ये काफिर कौन होता है ?
मुझे लगता है
वो होगें
जिन्होनें हमको मारा था
अली अंकल मेरे सीने में जब गोली लगी थी ना
तो............
तो मम्मां याद आयी थी।
यहाँ जन्नत में सब
कुछ है मगर मम्मां नही है।
अली अकंल
अगर नाराज ना हों तो
मैं कुछ पूछू ?
मेरी और मेरे दोस्तों के याद में भीगी हुई नज़में
भला यों फेसबुक की वाल पर लिखने से क्या होगा?
ज्यादा से ज्यादा एक दिन की याद है और बस?
फिर उसके बाद सब का सब वही होगा
गली कूचों की दिवारों पे लिखे कत्ल के नारे
वही एक दूसरे पर कुफ्र के फतवे ?
अली अंकल
मुझे और मेरे सारे साथियों को यह बतायें ना
भला यू फेसबुक की वाल पर आंसू बहा लेने से
क्या वो सोच बदलेगी ?
जो अपने कालमों में और खुतबों में हमारे कातिलों के गीत
गाती है
अली अंकल हमारा खून क्या इतना ही सस्ता था ?
अली अंकल
अगर बस हो सके तो मेरे जैसे उन हजारों फूल चेहरों को
खुशी दे दें
जिन्हें रोटी नही मिलती
जिन्हें सर्दी में कपड़े नही मिलते
अली अंकल
मैं जन्नत में बहुत खुश हूँ
.............................
میں جنت میں بہت خوش ہوں
علی زریون
بہت پیارے علی انکل!
میں جنت میں بہت خوش ہوں
یہاں پر میں اکیلا بھی نہیں ہوں
اتےےےے سارے دوست ہیں میرے
مرے اسکول کے تو ھیں
بہت سے اور بھی ھیں
اور پتا ہے کیا علی انکل؟؟
یہاں کوئی کسی سے یہ نہیں کہتا
کہ تم کافر کے بچے ہو!
علی انکل یہ کافر کون ہوتا ہے؟؟
مجھے لگتا ہے
وہ ہوں گے
جنھوں نے ھم کو مارا تھا!!
علی انکل مرے سینے میں جب گولی لگی تھی ناں
تو......
تو ماما یاد آئیں تھیں!!!
یہاں جنت میں سب کچھ ھے مگر ماما نہیں ھیں!!
علی انکل
اگر ناراض نا ہوں تو
میں کچھ پوچھوں؟؟
مری اور میرے سارے دوستوں کی یاد میں بھیگی ہوئی نظمیں
بھلا یوں فیس بک کی وال پر لکھنے سے کیا ہو گا؟؟
زیادہ سے زیادہ ایک دن کی یاد ہے اور بس؟
پھر اس کے بعد سب کا سب وہی ہو گا
گلی کوچوں کی دیواروں پہ لکھے قتل کے نعرے
وہی اک دوسرے پر کفر کے فتوے؟؟
علی انکل
مجھے اور میرے سارے ساتھیوں کو یہ بتائیں ناں
بھلا یوں فیس بک کی وال پر آنسو بہا لینے سے
کیا وہ سوچ بدلے گی؟
جو اپنے کالموں میں اور خطبوں میں ہمارے قاتلوں کے گیت گاتی ھے؟؟
علی انکل ھمارا خون کیا اتنا ہی سستا تھا؟؟؟
علی انکل!
اگر بس ہو سکے تو میرے جیسے ان ھزاروں پھول چہروں کو خوشی دے دیں
جنہیں روٹی نہیں ملتی
جنہیں سردی میں کپڑے بھی نہیں ملتے!!
علی انکل!!
میں جنت میں بہت خوش ہوں!!
میں جنت میں بہت خوش ہوں
یہاں پر میں اکیلا بھی نہیں ہوں
اتےےےے سارے دوست ہیں میرے
مرے اسکول کے تو ھیں
بہت سے اور بھی ھیں
اور پتا ہے کیا علی انکل؟؟
یہاں کوئی کسی سے یہ نہیں کہتا
کہ تم کافر کے بچے ہو!
علی انکل یہ کافر کون ہوتا ہے؟؟
مجھے لگتا ہے
وہ ہوں گے
جنھوں نے ھم کو مارا تھا!!
علی انکل مرے سینے میں جب گولی لگی تھی ناں
تو......
تو ماما یاد آئیں تھیں!!!
یہاں جنت میں سب کچھ ھے مگر ماما نہیں ھیں!!
علی انکل
اگر ناراض نا ہوں تو
میں کچھ پوچھوں؟؟
مری اور میرے سارے دوستوں کی یاد میں بھیگی ہوئی نظمیں
بھلا یوں فیس بک کی وال پر لکھنے سے کیا ہو گا؟؟
زیادہ سے زیادہ ایک دن کی یاد ہے اور بس؟
پھر اس کے بعد سب کا سب وہی ہو گا
گلی کوچوں کی دیواروں پہ لکھے قتل کے نعرے
وہی اک دوسرے پر کفر کے فتوے؟؟
علی انکل
مجھے اور میرے سارے ساتھیوں کو یہ بتائیں ناں
بھلا یوں فیس بک کی وال پر آنسو بہا لینے سے
کیا وہ سوچ بدلے گی؟
جو اپنے کالموں میں اور خطبوں میں ہمارے قاتلوں کے گیت گاتی ھے؟؟
علی انکل ھمارا خون کیا اتنا ہی سستا تھا؟؟؟
علی انکل!
اگر بس ہو سکے تو میرے جیسے ان ھزاروں پھول چہروں کو خوشی دے دیں
جنہیں روٹی نہیں ملتی
جنہیں سردی میں کپڑے بھی نہیں ملتے!!
علی انکل!!
میں جنت میں بہت خوش ہوں!!
No comments: